حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سال ۲۰۲۱ کے جولائی، اگست، ستمبر کے مہینوں میں ۵۵ فیصد اخبار میں کسی بھی قسم کا اسلامو فوبیا نہیں پایا گئی، جبکہ سال کے شروعاتی تین مہینوں میں ۵۱ فیصد اخبار اور اسکے بعد کے تین مہینوں میں ۶۷ فیصد اخبار میں اسلاموفوبیا نہیں پایا گیا۔ جولائی، اگست، ستمبر میں اسلامو فوبیا سے متعلق خبروں کا تجزیہ کیا گیا جو ۱۹ فیصد ہوتا ہے، لیکن سال کے شروعاتی تین مہینے میں یہ عدد ۲۰ فیصد تھی اور اسکے بعد تین مہینوں میں ۱۳ فیصد اسلاموفوبیا پایا گیا۔
جولائی، اگست، ستمبر ۲۰۲۱ میں ۱۵۹ خبروں کا تجزیہ کیا گیا، ال پائیس نیوز ایجنسی نے ۳۴ فیصد کے ساتھ سب سے زیادہ اسلاموفوبیا کی خبریں شائع کیں۔ لا راسون، ایل ڈیاریو اور ایل منڈو بالترتیب 25.2، 20.8 اور 20.1 فیصد کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
ان چاروں اخبارات کی کارکردگی کے جائزے سے پتہ چلتا ہے کہ وہ اخبارات جو کہ اسلامو فوبیا کے شعبے میں فعال رہے ہیں ان میں ’لا راسن‘ پہلے نمبر پر ہے، اس کے بعد ’ایل منڈو‘ اور ’ایل پیس‘ ہیں۔ غیر فعال اسلامو فوبیا کے میدان میں سب سے بری کارکردگی ایل منڈو اخبار کی ہے، اس کے بعد ایل پیس اور لا راسن کا نمبر آتا ہے۔ اس حوالے سے قومی خبر رساں ایجنسی "ایل ڈیاریو" کی کارکردگی بہترین رہی اور اس کی 33 میں سے 30 نیوز اسلامو فوبیا سے مبرا اور خالی تھیں۔
اعداد و شمار یہ بتاتے ہیں کہ مسلمانوں کے بارے میں زیادہ تر خبروں کا لہجہ منفی ہے۔ سال کی پہلی سہ ماہی میں، 86.5 فیصد دوسری سہ ماہی میں، 84.5 فیصد اور تیسری سہ ماہی میں، 81.1 فیصد منفی خبریں تھیں، اسپین اور یورپ کے اسلامی معاشرے کے بارے میں سب سے زیادہ موضوع بحث دہشت گردی اور خواتین رہی ہیں۔